بجلی صارفین کو لوٹنے کا منصوبہ بے نقاب!! کم استعمال پر بھی بل زیادہ آئے گا۔ حیران کن انکشاف!!

پاکستان کی موجودہ حکومت نے دکھاوے کے سوا کچھ نہیں کیا۔ اس نے اگر کچھ کیا ہے تو سود اور قرض کی بنیاد پر کیا ہے۔ ان کے غلط فیصلوں کی وجہ سے عوام کو مشکلات کا سامنا ہے۔ افسوسناک بات یہ ہے کہ اگر کوئی سچ بولتا ہے یا ناانصافی کے خلاف آواز اٹھاتا ہے تو حکومت اس پر ظلم کرنے کا حکم دیتی ہے۔ موجودہ حکومت نے عوام کو بہت پریشان کیا ہے۔ اللہ ان کو ہر طرح سے ہدایت دے۔
پاکستان میں جتنے حکمران گورنمنٹ ملازمین فری بجلی لے رہے ہیں ان کی بند کر دینی چاہیے بند کوئی نہیں کر سکتا کیونکہ بند کرنے والے تو وہ خود ہی لوگ ہیں جاگ عوام جاگ اس وقت کوئی حکمران ہے جس کو خدا کا خوف ہو اور غریب عوام کے لیے اٹھ کے کھڑا ہو جائے مہربانی اس کی یار خدا کا خوف کرو کفن کو کوئی جیب
نہیں ہے
یہ حکومتیں اس طرح کچھ بھی نہی کرتیں سواۓ عوام کو عذاب میں مبتلا کرنے کے۔کبھی کس شکل میں اور کبھی کس شکل میں۔۔۔۔۔انصاف اور حق پاکستان کی عدالتوں میں بھی نہی ملے گا۔ صرف ایک حل ہے اور وہ ہے تمام عوام کراچی سے خیبر تک تمام روڈ اور ریلوے بلاک کر دیں۔اور جب تک عوام کے لیۓ بجلی گیس پانی دوائیاں۔گھی چاول چینی وغیرہ وغیرہ 80% سستی نہ ہو جائیں روڈ اور ریلوے سے نہ ہٹیں۔
کام مشکل ہے مگر حق لینے اور انصاف لینے کے لیۓ قربانی دینی پڑتی ہے۔ آپسب عوام صرف تین دن تمام روڈز بند کر دیں۔پھر دیکیھں کیا ہوتا ہے۔ ان کی چمڑیوں سے اور ہڈیوں سے آپکا یعنی عوام کا حق نکل آۓ گا۔ نہ عدالت جائیں نہ کسی اور طرف۔ یہ سب بہرے گوگنگے اور اندھے ہیں۔ ان سے کوئ امید نہی۔ شکریہ
Capacity charge نظام: WAPDA نے صارفین کے لیے دو حصوں پر مشتمل بل تجویز کیا —
Capacity charge (قابلیت چارج): ہر kW صلاحیت (sanctioned load) پر ماہانہ Rs90 کا لاگو چارج، چاہے بجلی استعمال نہ ہو۔
Energy charge: استعمال کی گئی یونٹس پر وصولی۔
اس کا مقصد یہ بتایا گیا تھا کہ جو گھر یا چھوٹے کاروبار صرف Rs2–3 kW capacity رکھتے ہیں، وہ ماہانہ Rs90–270 ادا کریں گے چاہے کوئی یونٹ نہ استعمال کیا ہو
WAPDA کا موقف تھا کہ یہ ماڈل اعلیٰ صارفین کو حوصلہ دے گا کم بل استعمال کرنے کا، جبکہ کم استعمال کرنے والوں کے لیے Rs90 per kW ماہانہ کا مقررہ چارج ہوگا ۔
⚠️ صارفین کے لیے اس کا کیا مطلب؟
کم استعمال کرنے والے: اگر آپ بہت ہی کم بجلی استعمال کرتے رہیں (مثلاً صرف پنکھا یا چنگاری کے استعمال پر)، تب بھی بل Rs90 per kW کے تعدادی حصے کے تحت آئے گا۔
زیادہ صلاحیت والے صارفین: ابتدائی طور پر وہ شاید فی-unit rate کم دیکھیں، کیونکہ WAPDA نے higher consumption کو incentive دینے سے عام صارفین کے لیے price balance کرنے کا سوچا ۔ لیکن کم استعمال کرنے والوں کے لیے Rs90/month ہر kW پر چارج، ایک نئے مالی بوجھ کی صورت میں سامنے آئے گا۔
🤔 عوامی اور محکمہ جاتی ردعمل
اس پالیسی کے خلاف شدید اعتراضات متوقع ہیں کیونکہ:
اعتراض: “capacity” تب ہی بنتی ہے جب واقعی استعمال ہو — صارفین بغیر استعمال کے چارج دینے سے قاصر ہیں۔
پہلو | وضاحت |
---|---|
📌 انکشاف | WAPDA پہلے ہی capacity charge کے فریم ورک پر غور کر رہا تھا۔ |
👥 صارفین پر اثرات | بغیر استعمال یا کم استعمال کے باوجود ماہانہ چارج، خاص طور پر low load والے صارفین پر۔ |
⚖️ قانون اور عوامی سمجھن | Nepra/حکومت کو عوامی فلاح اور قانون کے لحاظ سے تحفظ دینا ضروری ہے۔ |
🎯 مستقبل کے لیے | عوامی مشاورت اور شفاف cost-benefit تجزیہ ضروری — تاکہ low-use گھروں پر اضافی بوجھ نہ پڑے۔ |