جس کی ہاؤس وائف دوسرے نامعلوم لوگوں کے سامنے مسکراے. شیخ سعدی نے زبردست پتے کی بات بتا دی

0
Whose housewife smiles in front of other unknown people. Sheikh Saadi spoke of a great address

جس کی بیوی غیروں کے سامنے ہنسے دے تو سمجھ لیں اس کا مرد ، مرد کہلانے کے قابل نہیں.اس آرٹیکل میں بتایا گیا ہے کہ آپ اپنی بیگم کو ایسے کاموں سے کس طرح سے دور رکھ سکتے ہیں؟
ان ۱۰ آسان طریقوں آپ اپنی بیگم کو ایسے کاموں سے کس طرح سے دور رکھ سکتے ہیں؟
پہلا یہ ہے کہ آپ اپنی بیگم کوکا موڈ خوشگوار رکھنے کے لیے مہینے میں کم از کم ایک مرتبہ کسی بھی قسم کا تحفہ ضرور دیا جائے۔
وسرا یہ ہے کہ آپ اپنی بیگم کی باتوں کو اہمیت دینا، آپ کی بیگم جب بھی آپ سے کوئی بات کرے تو اپنی تمام تر توجہ اس کی باتوں کی جانب دیں اور اس کی بات کو غور سے سنیں تاکہ ان کی بات کو ٹھیک سے سمجھا جا سکے۔
٣.پھر آپ کو اپنی بیوی کے ہوم ورک کی تعریف کرنی چاہیے، جس کا مطلب ہے کہ آپ کی بیوی کو اس کے کام اور ان کی خدمات کی تعریف کرنی چاہیے۔ ۔ تعریف کی جائے۔
چوتھا آزمودہ طریقہ ہے کہ اپنی اہلیہ کو اس بات کا بار بار احساس دلایا جائے کہ ان کی اہمیت آپ کی زندکی میں بہت زیادہ معنی رکھتی ہےاور آپ دونوں ایک دوسرے کے لیے لازم و ملزوم ہو چکے ہیں۔
پانچواں طریقہ تھوڑا مشکل ہے لیکن یہ بہت ضروری بھی ہے۔ طریقہ یہ ہے کہ اپنی بیوی کو تھوڑی دیر کے لیے سیر پر لے جائیں۔ اس سے آپ کو ان کے ساتھ وقت گزارنے کا موقع بھی ملے گا اور وہ ذہنی طور پر تروتازہ محسوس کریں گے۔
چھٹے طریقہ کے مطابق دن میں کم از کم ایک بار اپنی بیوی کے لیے اپنی محبت کا اظہار الفاظ میں ضرور کریں کیونکہ محبت بھرے الفاظ زندگی میں بہت اہم ہوتے ہیں۔
ساتویں طریقہ کے مطابق مہینے میں ایک دن بیوی کو مکمل آرام دیں اور اس دن گھر اور بچوں کا خیال رکھیں۔ اس سے آپ کو ان مسائل کا بھی اندازہ ہو جائے گا جن کا سامنا آپ کی بیوی کو عموماً گھر میں کرنا پڑتا ہے۔
بیوی کی خوشی آپ کے گھر کے ساتھ ساتھ آپ کے والدین اور بہن بھائیوں سے بھی جڑی ہوئی ہے، اس لیے آپ آٹھویں طریقہ پر عمل کرتے ہوئے مہینے میں ایک بار بیوی کو ضرور بھیجیں۔
نویں طریقہ کے مطابق ان عادتوں سے بچیں جو آپ کی بیوی کو ناپسند ہیں کیونکہ اپنی بری عادتوں سے چمٹے رہنا اور بیوی کی باتوں کو نظر انداز کرنا سڑک پر گاڑی کی طرح برتاؤ کرنے کے مترادف ہے۔
دسویں طریقہ کے مطابق بیوی سے ہمیشہ نرمی سے بات کریں اور اس کی غلطیوں پر اسے ڈانٹنے کے بجائے اسے پیار سے سمجھائیں کیونکہ مضبوط لہجہ اور تیز آواز ہر کوئی استعمال کرسکتا ہے لیکن اصل کمال اسے درست کرنا ہے۔

اگر آپ کو اس مضمون میں تحریری غلطی نظر آتی ہے تو براہ کرم نیچے کمنٹ کریں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *