جوں ہی قبر کھلی تو اندر جھانکتے ہی میرے پاؤں تلے سے زمین نکل گئی

As soon as the grave opened, the ground gave way from under my feet as I peered inside

قبر کے اندر میری بیوی کا جسم نہیں تھا، بلکہ ایک پرانا صندوق رکھا تھا

آدھی رات کو میں بیوی کی قبر کھودنے گیا۔ جوں ہی قبر کھلی تو اندر جھانکتے ہی میرے پاؤں تلے سے زمین نکل گئی کیونکہ اندر

میں اپنی بیوی کی قبر پر روزانہ فاتحہ پڑھنے جاتا تو دیکھتا کہ 5 مرد میری بیوی کی قبر کے پاس کھڑے ہوتے اور مجھے دیکھتے ہی چلے جاتے۔ میں نے اماں سے پوچھا تو بولی بیٹا سچ تو یہ ہے کہ وہ سب تیری بیوی کہ یار ہیں۔ مجھے اپنی بیوی سے گھن آنے لگی۔ اسی رات میری بیوی خواب میں آئی اور بولی میری قبر کھول کر دیکھو۔ آدھی رات کو میں بیوی کی قبر کھودنے گیا۔ جوں ہی قبر کھلی تو اندر جھانکتے ہی میرے پاؤں تلے سے زمین نکل گئی کیونکہ اندر

جوں ہی قبر کھلی تو اندر جھانکتے ہی میرے پاؤں تلے سے زمین نکل گئی کیونکہ اندر میری بیوی کا جسم نہیں تھا، بلکہ ایک پرانا صندوق رکھا تھا۔ حیرت اور خوف سے کانپتے ہوئے، میں نے صندوق کھولا۔ اندر ایک خط اور کچھ تصویریں تھیں۔ خط میں لکھا تھا:

“اگر یہ خط تم تک پہنچا ہے، تو تم نے میرے خواب پر یقین کیا اور قبر کھولی۔ میں بے قصور تھی، وہ پانچ مرد میرے قتل کے راز کو چھپانے والے گواہ ہیں۔ انہوں نے مجھے مار کر یہاں دفن کیا اور میری اصل قبر جنگل میں ہے۔ میرا انصاف کروا۔”

تصویریں ان پانچ مردوں کی تھیں جو قبر کے پاس کھڑے ہوتے تھے۔ میرے دل میں خوف اور غصے کا طوفان اٹھا۔ میں نے اماں سے پوچھا، لیکن ان کی نظریں جھکی ہوئی تھیں۔

اگلی صبح، میں ان پانچوں کی حقیقت جاننے نکلا۔ ہر قدم کے ساتھ سوال بڑھتا گیا—کیا اماں اس راز میں شریک تھیں؟ یا ان مردوں میں سے کوئی میرا اپنا دشمن؟ حقیقت شاید میری برداشت سے زیادہ خوفناک تھی۔

اندر میری بیوی کی لاش نہیں تھی، بلکہ وہاں ایک خط رکھا تھا۔ میں کانپتے ہاتھوں سے خط اٹھایا اور کھولا۔ خط میں لکھا تھا:

“میرے پیارے،
میں جانتی ہوں کہ تمہیں میرے بارے میں کیا بتایا گیا ہے، اور تمہارے دل میں کتنے سوال ہیں۔ وہ پانچ مرد جو روزانہ قبر پر آتے ہیں، وہ میرے یار نہیں، بلکہ تمہارے دشمن ہیں۔ میری موت ایک حادثہ نہیں تھی، بلکہ ایک سازش تھی۔ میں ان کے ہاتھوں قتل ہوئی ہوں، اور وہ اب تمہیں بھی نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔ میری قبر میں میرا جسم اس لیے نہیں کہ انہوں نے میری لاش چرا لی تھی تاکہ اپنی حقیقت چھپا سکیں۔

اگر تمہیں اپنی جان عزیز ہے تو فوراً یہ جگہ چھوڑ دو اور پولیس کو سب کچھ بتاؤ۔ وہ لوگ تمہیں ختم کرنا چاہتے ہیں۔ اپنا خیال رکھنا۔

تمہاری
(نام)”

خط کے حرف میرے دماغ پر ہتھوڑے کی طرح لگ رہے تھے۔ میں فوراً قبر سے پیچھے ہٹ گیا، مگر تبھی جھاڑیوں میں کسی کے قدموں کی آواز آئی۔ میری ریڑھ کی ہڈی میں سنسنی دوڑ گئی، اور میں نے مڑ کر دیکھا کہ وہ پانچوں مرد وہاں کھڑے تھے، مجھے تیز نظروں سے گھورتے ہوئے۔۔۔